آب وہوا کی تبدیلی عالمی سطح پر تشویش کا باعث ہے۔ اس کی بہت سی وجوہات ہیں جس میں سے ایک زراعت میں استعمال ہونے والی کیمیائی کھادیں اور بیماروں یا کیڑوں کے خلاف استعمال ہونے والی زہریں بھی ہیں۔ ان حالات میں ایک ایسے زرعی نظام کی ضرورت ہے جسکے ذریعے قدرتی وسائل کا استعمال کر کے بہتر پیداوار حاصل کی جا سکے اورآب وہوا کی تبدیلی میں کمی لائی جا سکے۔

سبز زراعت ایک ایسا زرعی نظام ہے جس میں زمین کی زرخیزی کو بحال اور برقرار رکھ کرقدرتی وسائل کو محفوظ رکھا جاتا ہے۔اس کے ذریعے مٹی کے کٹاؤاور غیر نامیاتی زرعی کیمیائی آلودگی میں کمی آتی ہے۔ سبز زراعت میں سبزٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ سرفہرست سبز ٹیکنالوجیز یاسبززراعت میں استعمال ہونے والے طریقوں میں رینیوایبل توانائی، ہل نہ چلانہ، نامیاتی کاشتکاری، عمودی کاشتکاری، آبپاشی، انٹیگریٹڈ پیسٹ مینجمنٹ، ڈرون، اور ڈیجیٹل سینسر شامل ہیں۔

ان سب ٹیکنالوجیز کا استعمال کر کے ہم ماحولیاتی تبدیلی کو کچھ حد تک کم کر سکتے ہیں۔ جیسا کہ ہم فصل کی کاشت کے لئے زمین تیار کرتے ہیں اور ہل چلاتے ہیں جس سے بڑی مقدار میں کاربن ڈائی آکسائیڈ اور میتھین گیس خارج ہوتی ہیں اور ماحولیاتی تبدیلی کا باعث بنتی ہے۔ جبکہ سبز زراعت میں زمین میں ہل نہیں چلایا جاتا جس سے اکیس فیصد کم کاربن ڈائی آکسایئڈ  ہوا میں خارج ہوتی ہے۔ ہل نہ چلانے کی وجہ سے زمین کے کٹاؤ میں بھی کمی آتی ہے۔

اسکے علاوہ کیمیائی کھادیں اور کیڑے مار ادویات بھی گلوبل وارمنگ یا ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ بنتی ہیں۔ زراعت میں زیادہ پیداوار کے حصول کے لئے کیمیائی کھادوں کا استعمال بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ نائٹروجن والی کھادوں کے زیادہ استعمال کی وجہ سے ماحول میں نائٹرس آکسائیڈ شامل ہوتی ہے۔ نائٹرس آکسائیڈ بھی کاربن ڈائی آکسائیڈ کی طرح گلوبل وارمنگ یا ماحولیاتی آلودگی کی بڑی وجہ ہے۔ پوری دنیا میں ماحول میں موجود نائٹرس آکسائیڈ کی اسی فیصد مقدار زراعت میں استعمال ہونے والی نائٹروجنی کھادوں کی وجہ سے ہے۔ سبز زراعت میں کیمیائی کھادوں کا استعمال بہت کم کیا جاتا ہے اورکیمیائی کھادوں کی جگہ گوبر کی کھاد کا استعمال کیا جاتا ہے۔ جسکی وجہ سے گلوبل وارمنگ میں چھتیس فیصد کمی آتی ہے۔  نامیاتی کھادوں کے استعمال سے مٹی میں کاربن کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے جو اچھی پیداوار حاصل کرنے کے لئے اہم ہے۔ نامیاتی کھادوں کے استعمال سے مٹی میں موجود مفید بیکٹیریا میں اضافہ ہوتا ہے۔ تحقیق سے ثابت ہے کہ نامیاتی کھاد والی مٹی کے ایک چمچ میں پندرہ ہزار مختلف اقسام کے چھ ہزار مفید بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں جبکہ کیمیائی کھاد والی زمین کی ایک چمچ مٹی میں صرف ایک سو بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں۔

زراعت میں استعمال ہونے والی مشینری میں فیول کا استعمال بہت بڑھ گیا ہے اسکے ساتھ ساتھ کھادوں کو بنانے کے لئے کارخانوں میں بھی فیول کا استعمال بہت زیادہ ہو رہا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق امریکہ میں  دو ہزار لٹر تیل صرف ایک شخص کو پورا سال خوراک مہیا کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ اس  فیول میں زراعت میں استعمال ہونے والی مشینری، کھادوں کے بنانے اور اناج کو مارکیٹ تک لے جانے والے ٹرک اور گاڑیوں میں استعمال ہونے والا فیول شامل ہے۔ سبز زراعت ایک واحد طریقہ ہے جسکے ذریعے ہم قدرتی وسائل کا بہتر استعمال کرسکتے ہیں اور اپنے ذرائع کو ضائع ہونے سے بچا سکتے ہیں۔