زمین میں نامیاتی مادے کے حوالے سے پڑھیں
نامیاتی مادہ زمین کا وہ جز ہے جو حیوانوں، پودوں ےاور دوسرے کیڑوں مکوڑوں کے اعضا کے گلنے سڑنے سے زمین میں شامل ہوتا ریتا ہے۔ زمین میں ا سکی مقدار 2 فیصد سے زیادہ ہونی چاہیے لیکن ہماری زمینوں میں نامیاتی مادہ کی مقدار ایک فیصد سے بھی کم ہے اور دن بدن اس کی مقدار میں کمی واقع ہوتی جا رہی ہے۔ جس کی وجا سے زمین کی پیداواری صلاحیت کم ھو رہی ہے جو کہ ایک لمحہ فکریہ ہے۔ پاکستانی زمینوں میں نامیاتی مادے کی کمی کی بڑی وجہ دیسی یا قدرتی کھادوں کا کم استعمال ہے۔ نامیاتی مادہ کیمیائی کھادوں کی افادیت میں اضافہ کرتا ہے۔ قدرتی کھادیں زمین کی زرخیزی اور ساخت کو بہتر کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ پہلے وقتوں میں مویشیوں سے حاصل ہونے والی کھاد کو بوقت ضرورت استعمال میں لایا جاتا تھا مگر اب مشینی کاشت اور زندگی کے طور طریقے بدلنے کی وجہ سے اس کا استعمال کم ہو گیا ہے۔ ہمارے ہاں گوبر کی کھادوں کوذخیرہ کرنے کا طریقہ انتہائی ناقص ہے جسکی وجہ سے اسکی کافی مقدار ضائع ہو جاتی ہے اور اسکی کوالٹی بھی متاثر ہوتی ہے۔ ان کھادوں کا ذخیرہ کھلی جگہ کے بجائےزمین میں گڑھے بنا کر کرنا چاہئے۔ گوبر کی کھاد میں نائٹروجن کی مقدار 0.80 فیصد ،فاسفورس کی مقدار0.29 فیصداور پوٹاشیم کی مقدار1.37 فیصد ہے۔ کسانوں کو چاہیے کہ وہ کیمیائی کھادوں کے ساتھ ساتھ قدرتی کھادوں یا گوبر کی کھاد کا استعمال فصل کی بوائی سے ایک ماہ پہلے ضرور کریں۔ اس سے فصل کی پیداوار مین اضافہ ہوتا ہے اور زمین کی ساخت اور پیداواری صلاحیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ اس طرح کیمیائی کھادوں کے استعمال میں بھی کمی آئے گی۔