پودوں کی بڑھوتری کے لئے زمین میں متوازن غذائی اجزاء کی موبودگی بہت اہم ہے۔ ان اجزاء میں کچھ کبیرہ اور کچھ صغیرہ اجزاء ہوتے ہیں۔ کبیرہ اجزاء نائٹروجن، فاسفورس اور پوٹاشیم جبکہ صغیرہ اجزاء کیلشیم، آئرن، بوران وغیرہ ہیں۔ صغیرہ اجزاء انتہائی قلیل مقدار میں پودوں کی ضرورت ہوتے ہیں۔ یہ تمام عناصر مختلف کیمیائی کھادوں کی صورت میں بازار میں دستیاب ہیں ۔ تا ہم گھریلو باغیچے کے لئے یہ ممکن نہیں کہ اتنی کھادیں استعمال کی جائیں۔
قدرت نے پودوں کی بڑھوتری کے لئے درکارتمام عناصر گوبر اور پتوں کی کھاد میں یکجا کر دی ہیں۔ گوبر اور پتوں کی کھاد نہ صرف پودوں کوضروری غذائی اجزاء فراہم کرتی ہیں بلکہ زمین کی ساخت کو بھی بہتر بناتی ہیں۔ گوبراور پتوں کی کھاد چارتا پانچ من فی مرلہ استعمال کرنے کی سفارش کی جاتی ہے۔
گوبر کی کھاد
گوبر کی کھاد جانوروں اور مرغیوں کے فضلہ سے تیار ہوتی ہے اور زمین کی تیاری کے وقت ڈالی جاتی ہے۔ گوبر کی کھاد کے استعمال میں یہ خیال رکھنا چاہیئے کہ گوبر کی اچھی طرح سے گلی سڑی اور پرانی کھاد استعمال کی جائے۔ تازہ گوبر کی کھاد کے استعمال سے دیمک کے حملے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ گوبر کی کھاد کی تیاری کیلئے فضلے کو گڑھوں میں دوتا تین ماہ بند رکھا جاتا ہے یا زمین کے اوپر ہی مٹی کی موٹی تہہ سے ڈھانپ دیا جاتا ہے۔
پتوں کی کھاد
پتوں کی کھاد پتوں، سبزیوں، پھلوں اور انڈوں کے چھلکے وغیرہ سے تیار کی جاتی ہے۔ پتوں کی کھاد کی تیاری کیلئے زمین میں تین سے چارفٹ گہرا گڑھا کھودا جاتا ہے۔ پھر گڑھے میں پتوں اور چھلکوں وغیرہ کی ہلکی تہہ لگائی جاتی ہے۔ اس تہہ کے اوپر گوبر کی کھاد کی تہہ لگا دی جاتی ہے۔ اس طرح سے متعدد تہیں لگا کر گڑھا بھر لیا جاتا ہے۔ پھرآخر میں گڑھے کومٹی کی موٹی تہہ سے بند کر دیا جاتا ہے۔ تقریبا دو سے تین ماہ میں کھاد استعمال کے لئے تیار ہو جاتی ہے۔